رپورٹ کے مطابق حماس رہنما مشیر المصری نے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے تمام سیاسی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ غاصب رژیم کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل اپنائیں۔
انکا کہنا تھا: سیف القدس جنگ میں جس وحدت کا مظاہرہ کیا گیا وہ ایک بہترین نمونہ ہے جس کو تمام امور کے لیے اپنایا جاسکتا ہے۔
المصری کا کہنا تھا: ملت فلسطین کی وحدت دنیا بھر میں آخری جنگ میں بہترین اسٹریٹجی تھا۔
انہوں نے مقاومت کے آپشن کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس جنگ سے مقاومتی بلاک نے معاملات کو ایک نیا انداز دیا جو اسکی طاقت کا مظہر ہے۔
حماس رہنما کا کہنا تھا کہ آخری جنگ سے ثابت ہوا کہ مقاومت کی تیاری صرف غزہ کے لیے نہیں تھی بلکہ پورے فلسطین کے لیے انہوں نے خود کو آمادہ کیا تھا۔
«سیف القدس» (شمشیر قدس) آپریشن حالیہ جنگ کا نام رکھا گیا جس کی وجہ سے اسرائیل نے مجبور ہوکر جنگ بندی کی۔
حالیہ جنگ میں اسرائیلی حملوں میں دو سو نوے فلسطینی شہید ہوئے جنمیں ۶۹ بچے، چالیس خواتین اور سات بوڑھے شامل تھے جب کہ ۸۹۰۰ فلسطینی ذخمی ہوئے۔
ان حملوں کے جواب میں مزاحتمی بلاک نے راکٹوں سے حملہ کیا جنمین تیرہ صیھونی ہلاک اور سینکڑوں دیگر زخمی ہوئے۔/
3976631