ایکنا نیوز- خبررساں ادارے hespress.com،کے مطابق کوپنھاگ سمیت ڈنمارک کے مختلف شہروں میں ڈنمارک کی شدت پسند پارٹی کے رہنما راسموس پالودن کی جانب سے قرآن سوزی پر مظاہرے منعقد کیے گیے۔
شدید مظاہروں کے پیش نظر پولیس نے مظاہرین کو آنسو گیس کی شیلنگ سے روکنے اور منتشر کرنے کی کوشش کی۔
ڈنمارک کے وزیراعظم لارس لوکه راسموسن نے شدت پسند سیاست دان راسموس پالودن کے اقدام کو فضول اور توہین آمیز قرار دیا۔
انہوں نے اظھار رایے کی آزادی کے ساتھ احترام پر تاکید کرتے ہویے کہا : نسل پرستانہ اقدام سے ملک میں انتشار پھیل سکتا ہے۔
راسموسن نے ٹویٹ میں ہم آہنگی برقرار رکھنے اور وحدت کی فضاء پر تاکید بھی کی۔
شدت پسند رہنما راسموس پالودن نے گذشتہ دنوں ڈنمارک میں مظاہرین جو نیوزی لینڈ مسجد حملے کے خلاف احتجاج کررہے تھے انکے سامنے پولیس کی نگہبانی میں قرآن کو جلایا تھا۔
ایک اور واقعے میں کوپنھاگ میں مذکورہ سیاست دان قرآن مجید کے نسخوں کو دور پھینک کر توہین کے مرتکب ہویے۔/