برلن میں مساجد حملوں پر سینٹ کا بیان

IQNA

برلن میں مساجد حملوں پر سینٹ کا بیان

9:47 - December 05, 2018
خبر کا کوڈ: 3505438
بین الاقوامی گروپ- جرمن سینٹ کے مطابق سال ۲۰۱۶میں مساجد پر حملوں کے سولہ واقعات رونما ہوئے ہیں۔

ایکنا نیوز- جرمن سینٹ نے گرین پارٹی کے ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ نسل پرستوں کی جانب سے برلن میں حملوں کے واقعات رونما ہوئے ہیں جبکہ انکی سیکورٹی کے لیے خاص اقدام نہیں کیا جارہا ہے۔

 

برلن میں ایرانی مرکز کی رپورٹ کے مطابق سال ۲۰۱۶ میں مساجد کو خطرات لاحق تھے تاہم اس پر توجہ نہیں دی گیی اور اس وقت بھی حالات تبدیل نہیں ہوئے ہیں۔

 

جرمن پولیس کے مطابق نسل پرستوں اور مذہبی تعصبات اہم وجوہات میں شامل ہیں اور انہیں وجوہات کی بناء پر ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں۔

 

سال ۲۰۱۶ کو برلن کی مسجد «مولانا» ایک پیکٹ ملا جسمیں سور کا سربھیجا گیا تھا، ایک اور مقامی اسکول کو اسلام مخالف مواد پر مبنی کارڈ ارسال کیا گیا جبکہ مسجد «سهیلیک» پر متعدد بار حملے ہوئے اور ترک ثقافتی مرکز کو نذر آتش کیا گیا۔

 

«نوین روهر ٹسایٹونگ» کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال اسلامی مراکز اور اداروں پر ۱۰۶۹ حملوں کے واقعات رونما ہوئے ہیں اور یہ رپورٹ گرین پارٹی کی درخواست پر شایع کی گیی۔

 

جرمنی میں بائیں پارٹی کی تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ  سال ۲۰۱۸ میں حملوں کی رپورٹ شایع کی جائے جبکہ گذشتہ تین مہینوں میں اسلامو فوبیا کے ۱۲۴ واقعات رونما ہوچکے ہیں جنمیں آٹھ افراد زخمی ہوچکے ہیں۔/

3769394

 

نظرات بینندگان
captcha