ایکنا نیوز- ارم نیوز کے مطابق فیڈرل فورسز کے کمشنر ھانس پیٹربارٹلز نے مقامی اخبار «نویر اوسنابروکه ساینوگ» سے گفتگو میں کہا کہ فوج میں ڈیڑھ ہزار مسلمان فوجی اس وقت خدمات انجام دیں رہے ہیں اور انکے مذاہب کو دیکھتے ہوئے مسلم فوجیوں کے لیے امام جماعت بھرتی کی جاسکتی ہے
انکا کہنا تھا کہ رضاکارانہ طور پر بھی علما کا تعاون حاصل کیا جاسکتا ہے۔
ھانس پیٹربارٹلزنے مزید کہا کہ چھ سال سے اس موضوع پر فیصلہ نہ لینا سمجھ سے بالاتر ہے
قابل ذکر ہے کہ جرمنی میں مسلم کونسل بھی اس حوالے سے مسلمان امام جماعت بھرتی کرنے کا مطالبہ کرچکی ہے۔
اخبار «نویر اوسنابروکه ساینوگ» لکھتا ہے کہ شرم کی بات ہے کہ چھ سال سے اس موضوع پر فیصلہ نہیں ہوسکا ہے
حالانکہ اس سے مسلمان جرمن معاشرے میں ہم آہنگ ہوسکتے ہیں۔
اخبار لکھتا ہے کہ پروٹسٹنٹ اور کھیتولک پادری موجود ہیں مگر مسلمان اس حوالے سے مسایل کا شکار ہے۔/